
عمران دور میں پاکستان کا مذہبی تشخص ختم کیا گیا،فضل الرحمٰن
جمعیت علما اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے دورمیں ہونے والے فیصلوں کے نتیجے میں آج اسٹیٹ بینک وزیراعظم اور پارلیمینٹ کو جواب دہ نہیں ہے۔عمران دور میں پاکستان کا مذہبی تشخص ختم کردیا گیا پاکستان پر دباؤ ہے کہ ختم نبوت کا قانون واپس لیا جائے۔ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے پاکستان کو نہ صرف معاشی بلکہ بڑی نظریاتی جنگ کا سامنا ہے جسے ہم نے جیتنا ہے۔ پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کا تحفظ کرینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شب لیاقت باغ راولپنڈی میں تحفظ ختم نبوت و دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
کانفرنس کا اہتمام عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور انجمن تاجران راولپنڈی کے صدر شرجیل میر نے کیا تھا۔کانفرنس سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ اوروفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ و عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما قاضی عبدالرشیدسمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہمارے اکابرین نے آئین پاکستان بنایا اس میں قرارداد مقاصد شامل کی گئی سال 1988 سے قومی اسمبلی میں ہوں اسمبلی ایجنڈے کے لوگوں سے بھر دی جاتی ہے پاکستان کو سیاسی عدم استحکام اور امن امان کی موجودہ صورت حال نے تباہ کیا۔12 آپریشن کئے گئے قبائل نے گھر بار چھوڑے ۔کہاں ہے امن و امان دکھائیں ہمیں؟ آج میرا قبائلی علاقہ اور صوبہ جل رہا ہے۔ باجوڑ جلسے میں میرے 70 ساتھی شہید ہوئے۔ کل مستونگ میں حافظ حمداللہ کو نشانہ بنایا گیا ہم نے کوئی فرقہ وارانہ جنگ نہیں لڑی نہ کسی کے خون کو بہانا جائز قرار دیا۔ ہم سیاسی محاذ پر اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر قادیانیوں کو تسلیم کرنے کیلئے ہر طرف سے دباؤ ہے ۔انہوں نے کہاکہ فلسطینی اور کشمیری دربدر ہیں ان کی کوئی آواز سننے کو تیار نہیں۔ پاکستان پر مسلمانوں کی لاشوں پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دباؤ ہے۔ پاکستان میں آئین اور جمہوریت کا بند ٹوٹ گیا تو باقی کچھ نہیں بچے گا ۔جس طرح قادیانیت بر صغیر کا مسئلہ دینی مدرسہ بھی برصغیر کا مسئلہ ہے ہمارے ملکی ادارے اور دانشور مدرسوں کو دہشت گردی سے جوڑتے ہیں کسی کا باپ بھی دینی مدارس کو بند نہیں کرسکتا ۔
یہ بھی پڑھیں سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
پاکستان کے اداروں اور حکومتوں کے پر دباؤ ہے کہ 1974 کی ترمیم کو واپس لیا جاۓ۔ ہماری ملکی معیشت کو جس طرح زمین بوس کیا گیا اس کی نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام کو ایک دلدل کی طرف دھکیلا گیا جو حکومت سامنے نظر آتی ہے اس پر الزام آتا ہے یہ نہیں دیکھتے معیشت کو یہاں کس نے پہنچایا۔ آج اسٹیٹ بینک وزیراعظم اور پارلیمینٹ کو جواب دہ نہیں ہے ملک کے سب سے بڑے ریاستی بینک کو براہ راست آئی ایم ایف کے تابع کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں ربیع الاول کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسئلہ ختم نبوت امت مسلمہ کا عقیدہ ہے عقیدہ ختم نبوت کا پہرہ قرآن کریم خود کررہا ہے ۔ قومی اسمبلی میں ایسے قوانین سامنے آرہے ہیں جو اسلام سے متصادم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ نے نیب ترامیم اڑادیں،کئی سابق وزرائےاعظم کے مقدمات بحال
اپنے خطاب میں وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ و عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما قاضی عبدالرشید نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا نظریہ دین اسلام کی بنیاد ہےاسلام کے قلعے میں شگاف ڈالنے کیلئے عقیدہ ختم نبوت پر سازشی عناصر ہمیشہ سرگرم رہے۔ عقیدہ ختم نبوت کی سربلندی کیلئے مسلمانوں نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں 6 ستمبر پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کا دن ہے 7 ستمبر پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کی بنیاد ڈالی گئی ہے ۔تحفظ ختم نبوت کانفرنس کا پیغام ہے پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کا تحفظ کرینگے۔