kohsar adart

رات گئے عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ

پولیس کی بھاری نفری زمان پارک پہنچ گئی

رات گئے پولیس کی بھاری نفری لاہور میں واقع عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچ گئی جس کے بعد وہاں موجود پی ٹی آئی کے کارکن اور رہنما الرٹ ہوگئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ پولیس کے ایکشن میں آنے پر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کی ضمانت مسترد کر دی تھی جس کے بعد انہوں نے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم عدالت نے حکم دیا تھا کہ عمران خان ذاتی طور پر پیش ہوں ، اس کے بعد ان کی ضمانت کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا ۔

عدالت نے انہیں آج صبح آٹھ بجے طلب کیا ہے۔عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر زمان پارک کے ارد گرد موجود کارکن چوکنا ہو گئے جبکہ تحریک انصاف کی خاتون رہنما مسرت جمشید چیمہ بھی اپنے شوہر کے ہمراہ وہاں پہنچ گئیں اور حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ عمران خان کو گرفتار کرکے دیکھیں۔واضح رہے کہ پولیس کی جانب سے رات گئے زمان پارک کے گرد و نواح گشت کے علاوہ مال روڈ ، جیل روڈ لاہور گڑھی شاہو میں ناکے لگا دیے گئے تھے۔

دوسری طرف مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عمران خان کی گرفتاری کی مخالفت کردی ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اپنے دور میں جس طرح عمران خان نے سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا وہ بھی غلط تھا۔اگر اسی طرح عمران خان کو گرفتار کیا جاتا ہے تو اس کی بھی حمایت نہیں کی جا سکتی۔ اس کے بجائے ان کے خلاف جو بھی مقدمات ہیں ، ان کا ٹرائل کیا جائے اور انہیں سزا دی جائے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ دوسری بار بھی ایکسٹینشن لینا چاہتے تھے اور مسلم لیگ سمیت کئی جماعتوں کے بہت سارے لوگ اس توسیع کے حامی تھے تاہم نواز شریف وہ واحد شخص تھے جو توسیع نہ دینے پر یکسو تھے جبکہ وہ خود یعنی شاہد خاقان عباسی جنرل باجوہ سے پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ انہیں ایکسٹینشن نہیں لینی چاہیے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More