top header add
kohsar adart

حریت رہنما یٰسین ملک کے عدالتی قتل کا خدشہ

وزیر مملکت برائے انسانی حقوق مشال ملک نے اپنے شوہر اور نامور کشمیری حریت پسند رہنما یٰسین ملک کے مودی حکومت کے ہاتھوں عدالتی قتل کا خدشہ ظاہر کر دیا اور4 کہا ہے کہ یسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں قانونی دفاع کا حق بھی نہیں دیا جارہا۔

آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کے زیر اہتمام ”مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں اور عالمی برادری کی ذمہ داری“ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے برطانیہ کی پارلیمنٹ کے اراکین سمیت مقررین نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج اورکٹھ پتلی انتظامیہ کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ برطانوی پارلیمنٹ سمیت دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیری عوام کے حق خودارادیت،کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق اور ان کے پیدائشی حق،حق خودارادیت کے لیے بھرپور آواز بلند کی جائے گی۔

جامعہ کشمیر اور تحریک حق خودارادیت (عالمی) کے زیر اہتمام سیمینار سے وزیر اعظم پاکستان کی معاون خصوصی اور وزیر مملکت برائے انسانی حقوق مشال ملک،برطانوی پارلیمنٹ کے رکن اینڈریوگوائن،برطانیہ کی پارلیمنٹ میں آل پارٹیزپارلیمانی کشمیرگروپ کے وائس چیئرمین سیم ٹیری،برطانوی رکن پارلیمنٹ اور شیڈومنسٹر نازشاہ،تحریک حق خودارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین،وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد کلیم عباسی، (ستارہ پاکستان)کوارڈینیٹر ماس کمیونیکشن ڈیپارٹمنٹ جامعہ کشمیر ڈاکٹر شاہدہ خلیق نے خطاب کیا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر مملکت برائے انسانی حقوق مشال ملک نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کا سب سے بڑا فوجی ارتکاز کا علاقہ قراردیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں دو عالمی جنگوں کے علاوہ متعدد فوجی تنازعات میں عورتوں اور بچوں کے ساتھ وہ مظالم نہیں ہوئے جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر روا رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں عورتوں،بچوں حتی کہ مردوں کے خلاف جنسی تشدد کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کیا جارہا ہے۔

مشال ملک نے خبردارکیا کہ آر ایس ایس کی سرپرستی میں قائم بی جے پی کی جنونی حکومت سے یہ بعید نہیں کہ وہ اپنے فاشسٹ ایجنڈا کو آگے بڑھانے کے لیے ایٹمی ہتھیار وں کا استعمال کرنے سے بھی دریغ نہ کرے اور یہ دنیا کو جان لینا چاہیے کہ وہ کس قسم کی ریاست کے ساتھ اشتراک کرکے تجارت کرنا چاہتی ہے۔

تہاڑ جیل میں نظربند اپنے خاوند اور تحریک آزادی کشمیر کے رہنماء یاسین ملک کے ساتھ روا رکھے جانے والے مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ مودی کی حکومت انتخابات جیتنے اور انتہا پسند ہندوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے یاسین ملک کا عدالتی قتل کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں قانونی دفاع کا حق بھی نہیں دیا جارہا ہے جو دنیا کے مسلمہ انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ سید علی گیلانی جن کی وفات نظربندی کے دوران ہوئی ہے،اسی طرح سید شبیرشاہ،آسیہ اندرابی اور دوسرے رہنماء جو پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں انہیں سالہا سال سے جیلوں میں بند رکھ کہ کشمیریوں کی پرامن جدوجہد کو طاقت سے دبایاجارہا ہے۔

انہوں نے کہا اب تو صورت حال یہ ہوگئی ہےکہ بھارت کے فاشزم سے اختلافی رائے رکھنے والے ہندوستانی دنیا کے کسی ملک میں بھی محفوظ نہیں ہیں جس کی مثال کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنماء ہرپیت سنگھ نجارکا بھارتی ایجنٹوں کے ہاتھوں قتل ہے۔مشال ملک نے کہا کہ سکھ رہنماء کا کینیڈا کی سرزمین پر قتل عالمی برادی کے لیے بھارتی دہشت گردی سے خطرے کی گھنٹی ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن اینڈریوگوائین نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی پارلیمانی کشمیرگروپ اور لیبر پارٹی میں فرینڈز آف کشمیر کے پلیٹ فارم سے کشمیریوں کے حق خودارادیت اور متنازعہ خطے میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر جو لوگ اپنی آواز ایک عرصے سے بلند کررہے ہیں ان آوازوں میں میری آواز بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے حلقہ انتخاب میں آبادکشمیریوں سے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی دردناک تفصیلات سننے کے بعد اپنے آپ سے یہ وعدہ کیا تھا کہ میں برطانوی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ان لوگوں کی آواز بنوں گا جن کی آواز نہیں سنی جارہی اور میں نے گزشتہ کئی سالوں کے دوران برطانوی پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ سے باہر اپنے اس وعدے کو نبھایا ہے۔

 

Fear of judicial killing of Hurriyat leader Yasin Malik,حریت رہنما یٰسین ملک کے عدالتی قتل کا خدشہ
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More