kohsar adart

جج کی بیوی کیخلاف مقدمے میں اقدام قتل۔ہڈیاں توڑنے کی دفعات شامل

رضوانہ کی برانکوسکوپی کے بعد سانس میں بہتری آگئی ہے۔ڈاکٹر

جج کی اہلیہ کے ہاتھوں کمسن ملازمہ رضوانہ پر تشدد کے مقدمے میں پولیس نے اقدام قتل سمیت مزید دفعات بھی شامل کردی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے تشدد کا نشانہ بننے والی  بچی کی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمے کی دفعات میں اضافہ کیا گیا ہے۔تھانہ ہمک میں درج مقدمے میں اقدام قتل کی دفعہ بھی شامل کردی گئی ہے،جبکہ جسم کے بیشتر اعضا کی ہڈیوں کو توڑنے کی دفعات بھی مقدمے میں شامل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ ملزمہ نے یکم اگست تک لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت بھی حاصل کر رکھی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچی کو انصاف کی فراہمی کے احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں۔ادھرسربراہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ زہر کی تشخیص کے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے میں 10 دن لگیں گے۔ڈاکٹر جودت سلیم کے مطابق رضوانہ کی برانکوسکوپی کے بعد سانس میں بہتری آگئی ہے۔ڈاکٹر جودت نے مزید بتایاہے کہ رضوانہ کی فزیو تھراپی شروع کرادی ہے۔

 

رضوانہ کو تاحال آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا ہے

پوسٹ گریجویٹ کالج لاہور کے پرنسپل پروفیسرالفرید ظفر نے بتایا ہے کہ رضوانہ کی طبیعت کبھی ٹھیک کبھی خراب ہو جاتی ہے ، رضوانہ کو تاحال آکسیجن سپورٹ پر رکھا ہے کیونکہ اس کا آکسیجن لیول پھر خراب ہو رہا ہے۔رضوانہ کی آج فیزوتھراپی بھی کی گئی جبکہ بچی کے علاج کے لیے سائیکالو جیسٹ اور کارڈیالوجسٹ کی ٹیم بھی معائنہ کر رہی ہے۔پروفیسر الفرید کاکہنا ہے کہ رضوانہ کو سیپسیس کی بیماری ہے جس کی وجہ سے جسم میں انفیکشن ہے، انفیکشن ختم کرنے کیلئے اینٹی بائیوٹک ادویات بھی جاری ہیں ، رضوانہ کے روزانہ کی بنیاد پر تمام ضروری ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں تاہم مختلف بیماریوں کی وجہ سے طبیعت میں اتار چڑھاؤجاری ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More