top header add
kohsar adart

برطانیہ میں سفید فام انتہاپسندوں کی شرپسندی جاری، خوف برقرار

کشیدگی کی فضا میں انتہاپسندوں کیخلاف عوامی مارچ.مجرموں کو سزائیں بھی ملنا شروع

برطانیہ میں سفید فام انتہاپسندوں کی طرف سے ہنگامہ آرائی اور بلووں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم مختلف شہروں میں انتہاپسندی کیخلاف بڑے مارچ ہوئے ہیں، انتہاپسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر تارکین وطن سے متعلق 100 سے زائد مقامات پر مظاہروں کی کال دینے کے بعد ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کردئیے گئے ہیں، انتہاپسندوں نے اپنے حامیوں کو ان ہوٹلوں، اور مراکز کے باہر احتجاج کی کال دی ہے، جہاں تارکین وطن کو رکھا جاتا ہے، اس کے علاوہ تارکین کو مدد فراہم کرنے والی لا فرمز کے پتے بھی جاری کرکے وہاں احتجاج پراکسایا گیا ہے، حکومت کے مطابق بدھ کے روز ممکنہ مظاہروں اور کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے چھ ہزارخصوصی پولیس کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہےکاروباری مراکز پر حملوں کے بعدانگلینڈ بھر میں کاروبار جلد بند کئے جارہے ہیں، جبکہ مسلم کمیونٹی کے علاقوں میں لوگوں نے غیر ضروری طور پر گھروں سے نکلنا بند کردیا ہے.

 

ایک ہفتے سے جاری ہنگامہ آرائی میں 500 کے قریب انتہاپسند گرفتار

کئی شہروں میں انتہا پسندوں کو اس وقت سخت عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ، جب برطانوی شہریوں کی بڑی تعداد ان کے سامنے نکل آئی اور ان مقامات پر پہرہ دینے پہنچ گئی، جہاں انتہا پسند انگلش ڈیفنس لیگ کے حامیوں نے اپنے حامیوں کو کال دی تھی، پولیس نے ایک ہفتے سے جاری ہنگامہ آرائی میں 500 کے قریب انتہاپسندوں کو گرفتار کرلیا ہے، اور انہیں سزائیں سنانے کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے،کراؤن کورٹ سے دی جانے والی سزا کے بعد جن تین افراد کو جیل منتقل کیا گیا ان میں ایک مجرم کو اس ہنگامہ آرائی میں ملوث ہونے اور ایک پولیس افسر پر تشدد کے جرم میں تین سال کی قید ہوئی ہے۔جبکہ دیگر دو کو 20 ماہ سے ڈھائی سال تک کی سزا سنائی گئی ہے۔

 

برطانوی وزیر اعظم سر کیئر سٹامر نے کہا ہے کہ اگر آپ ہماری سڑکوں پر یا آن لائن پرتشدد انتشار پھیلاتے ہیں، تو آپ کو قانون کی بھرپوری طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔لندن کے میئر صادق خان نے انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گروہوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انھوں نے قانون کی خلاف ورزی کی تو ان کو نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا وہ انتہائی دائیں بازو کے گروہوں کے لندن میں مختلف مقامات کو ٹارگٹ کرنے منصوبوں سے آگاہ ہیں اور وہ پولیس کے ساتھ مل کر ان عمارات کو محفوبظ رکھنے پر کام کر رہے ہیں۔ صادق خان نے اعتراف کیا کہ مسلم اور اقلیتی برادریاں ان حالات میں خوفزدہ ہیں.

In the UK, white extremist violence continues,برطانیہ میں سفید فام انتہاپسندوں کی شرپسندی جاری، خوف برقرار
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More