
اسٹیٹ بینک کی نئی مانیٹری پالیسی، شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان
19.5 فیصد کر دی- مہنگائی کی شرح کم ہوکر 12.60فیصد ہوگئی- گورنر جمیل احمد کا دعویٰ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابقشرح سود میں ایک فیصد کمی کر دی گئی ہے.
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پر کے روز پریس کانفرنس میں شرح سود میں کمی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہپریس سود ایک فیصد کم کردی ہے جو100 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 19.5 فیصد پر آگئی۔ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 12.60فیصد ہوگئی ہے، مہنگائی میں بتدریج کمی آرہی ہے، ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد تھی، اگلے سال مہنگائی کی شرح 11.5 سے 13.5 فیصد رہے گی، مالی سال 2025 میں جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی۔
گورنر نے کہا کہ امپورٹ کے بل میں اضافہ ہورہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، بیرونی سرمایہ کار مالی سال 2024 میں 2.2 ارب ڈالر منافع لے کر گئے، مالی سال 23 میں بیرونی سرمایہ کار 30 کروڑ ڈالر لے کر گئے تھے، بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ ذخائر بڑھے ہیں۔ جمیل احمد کا کہنا تھاکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0 سے 1 فیصد کے درمیان رہے گا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4 ارب ڈالر سے کم رہے گا، مالی سال 24 میں 24.5 ارب ڈالر وقت پر ادا کیے، مالی سال 2025 میں 26.20 ارب کی بیرونی ادائیگیاں ہیں، مجموعی ادائیگیوں میں 4 ارب ڈالر سود اور 22 ارب اصل ہے، مجموعی ادائیگیوں میں 16.3 فیصد کمرشل اور دو طرفہ قرض رول اوور ہوں گے۔ خیال رہے کہ جون میں اسٹیٹ بینک نے 1.5 فیصد کمی کی تھی جس کے بعد شرح سود 22 فیصد سے کم ہوکر 20.5 فیصد تھی۔
State Bank's new monetary policy،اسٹیٹ بینک کی نئی مانیٹری پالیسی، شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان