
آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترامیم پر سینٹ میں ہنگامہ۔رضاربانی پھٹ پڑے
مسودہ پھاڑدیا-اپوزیشن کے احتجاج پر چیئرمین نے بل قائمہ کمیٹی کو واپس بھجوا دیا
آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترامیم پر سینٹ میں بدھ کو شدید ہنگامہ آرائی دیکھی گئی پی پی رہنما اور سابق چیئرمین سینٹ رضاربانی پھٹ پڑے۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ اپوزیشن اراکین کے علاوہ پیپلز پارٹی، جے یو آئی، جماعت اسلامی، ایم کیوایم اور لیگی سینیٹر افنان اللہ نے بھی بل کی بھرپور مخالفت کی۔
سینیٹر رضا ربانی نےترمیمی بل کے مسودہ کی کاپی پھاڑ دی۔ مذکورہ بل منظوری کے لیے سینیٹ میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی جانب سے پیش کیا جانا تھا تاہم ان کی عدم موجودگی پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔بل کے تحت خفیہ ایجنسیوں کو کسی بھی شہری کو قانون کی خلاف ورزی کے شبے میں بغیر وارنٹ حراست میں لینے کا اختیار حاصل ہو گا۔
لگتا ہے میں ایوان میں نہیں ’’راجو اڑے‘‘ بھیجا گیا ہوں
اپنے خطاب میں سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ یہ بل اتنا سادہ نہیں جتنا نظر آرہا ہے، میں نے اس بل میں 8 ترامیم تجویز کی ہیں۔ مجھے پیپلز پارٹی نے ایوان میں قانون سازی کے لئے بھیجاہے، مگر مجھے لگتا ہے میں ایوان میں نہیں کسی ’’راجو اڑے‘‘ بھیجا گیا ہوں، مطلب اگر کوئی وزیر کہے بل کو پاس کیا جائے تو ہم ویسا ہی کریں؟ اپویشن اراکین کے علاوہ بل کی پیپلز پارٹی، جے یو آئی، جماعت اسلامی، ایم کیوایم اور لیگی سینیٹر افنان اللہ نے بھرپور مخالفت کی۔شدید مخالفت اور شور شرابے کے باعث چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو واپس بھجوا دیا۔